دوستی کی اہمیت
مسئلہ 67 دوستی انسان کے دین کو بدل دیتی ہے۔
حضرت ابو ہریرہ ؐ کہتے ہیں کی رسول اللہﷺ نے فرمایا آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے لٰہزا ہر آدمی کو سوچنا چاہئے کہ
کسے اپنا دوست بنا رہا ہے۔اسے ترمزی نے روایت کیا ہے ۔
مسئلہ 68 اچھی یا بری دوستی انسان کے عقائد اور اعمال پر اثرا انداز ہوتی ہے۔
حضرت ابو یوسٰی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نیک اور برے دوست کی مثال ایسی ہے مشک فروش اور بھٹی میں پھونک
مارنے والا۔ مشک فروش (سے دوستی کرو گے تو وہ تمہیں ) مشک کاہد یہ دے گا تم خود اس سے مشک خرید لوگے اگر وہ ہد نہ دے
اور تم خود بھی نہ خریدو (تب بھی اس کے پاس بیٹھنے سے کم از کم ) عمدہ خوشبو سے ہی لطف اندوز ہوتے رہوگے (اگر لوہار کے
پاس بھٹی پر کا کر بیٹھو گے ) بھٹی میں پھونک مارنے والا آگ کے چنگارے اڑا کر تمہا رے کپڑے جلائے گا اگر کپڑے نہ جلے تو بھٹی کا دھواں تو ضرور ہی ناک میں دم کرے گا ۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے ۔

قیامت کے روز صر ف نیک لوگو ں کی دوستی کام آئے گی
مسئلہ 69 دوستی انسان کے انجام پر بھی اثرا نداز ہوتی ہے ۔
حضرت انس کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (قیا مت کے روز ) تُو اسی کے ساتھ ہوگا جس سے تُو نے محبت کی۔ اسے مسلم نے
روایت کیا ہے ۔
مسئلہ 70 قیامت کے روز صر ف نیک لوگو ں کی دوستی کام آئے گی ۔
قیامت کے روز متقین کے علاوہ سارے دوست ایک دوسرے کے دشمن بن جایئں گے ۔
مسئلہ 71 اہل ایمان کو صرف مومن اور متقی لوگوں سے دوستی کرنی چاہئے۔
حضرت ابو سعید سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا مومن کے علاوہ کسی اور کو اپنا دوست نہ بناؤ
اور تمہارا کھانا صرف متقی آدمی کو کھانا چاہئے۔ اسے ترمزی نے روایت کیا ۔
مسئلہ 72 رسول اکرم ﷺ نے برے دوست سے پناہ مانگنے کی تعلیم دی ہے ۔
حضرت عقبہ بن عامر کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ یہ دعا مانگا کرتے تھے یا اللہ! میں اپنے گھر میں برے شب وروز،بری گھڑی
برے دوست اور برے ہمسائے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے ۔